اس کے ہونٹوں پر سر مہکا کرتے ہیں

اس کے ہونٹوں پر سر مہکا کرتے ہیں

ہم اب خوشبو سے تر سویا کرتے ہیں

روشن رہتے ہیں غم سطح پہ اشکوں کی

یہ پتھر پانی پر تیرا کرتے ہیں

دن بھر میں ان کی نگرانی کرتا ہوں

شب بھر میرے سپنے جاگا کرتے ہیں

آنکھیں دھوتے ہیں سونے کے پانی سے

جاگتے ہی جو تم کو دیکھا کرتے ہیں

وہ جو جھونکے جیسا آتا جاتا ہے

ہم جو ہوا کو چھو کر بکھرا کرتے ہیں

پندرہ دن کا ہو کر مرنے لگتا ہے

کیوں ہم چاند کو پالا پوسا کرتے ہیں

ہم کو آنسو ہی ملتے ہیں سیپ میں بھی

وہ اشکوں میں موتی رویا کرتے ہیں

بوسہ لینے میں کیوں کٹ جاتے ہیں ہونٹ

ہم مانجھے دانتوں سے کاٹا کرتے ہیں

اکثر سانسیں روک کے سنتا رہتا ہوں

اس کے لمس بدن پر دھڑکا کرتے ہیں

نیند کھلے تو اس کو پہلو میں پائیں

ہم بھی کیسے سپنے دیکھا کرتے ہیں

سارا غصہ اب بس اس کام آتا ہے

ہم اس سے سگریٹ سلگایا کرتے ہیں

(844) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.