اتر کے دھوپ جب آئے گی شب کے زینے سے

اتر کے دھوپ جب آئے گی شب کے زینے سے

اڑے گی خون کی خوشبو مرے پسینے سے

میں وہ غریب کہ ہوں چند بے صدا الفاظ

ادا ہوئی نہ کوئی بات بھی قرینے سے

گزشتہ رات بہت جھوم کے گھٹا برسی

مگر وہ آگ جو لپٹی ہوئی ہے سینے سے

لہو کا چیختا دریا دھیان میں رکھنا

کسی کی پیاس بجھی ہے نہ اوس پینے سے

وہ سانپ جس کو بہت دور دفن کر آئے

پلٹ نہ آئے کہیں وقت کے دفینے سے

دلوں کو موج بلا راس آ گئی شاید

رہی نہ کوئی شکایت کسی سفینے سے

وجود شعلۂ سیال ہو گیا ہے شمیمؔ

اٹھی ہے آنچ عجب دل کے آبگینے سے

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Ahmed Shameem. is written by Syed Ahmed Shameem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Ahmed Shameem. Free Dowlonad  by Syed Ahmed Shameem in PDF.