منور اور مبہم استعارے دیکھ لیتا ہوں

منور اور مبہم استعارے دیکھ لیتا ہوں

میں سوتے جاگتے دل کش نظارے دیکھ لیتا ہوں

میں چشم نارسا سے کھینچتا رہتا ہوں تصویریں

کوئی ساعت ہو سورج چاند تارے دیکھ لیتا ہوں

میں بچوں کی نظر سے دیکھتا ہوں چاند میں تھالی

مگر چشم ہنر سے ماہ پارے دیکھ لیتا ہوں

اکیلا ڈھونڈتا پھرتا ہوں رنج ناشناسائی

کہ جینے کے لیے ممکن سہارے دیکھ لیتا ہوں

سہم کر بیٹھ جاتا ہوں گلی میں شور گریہ سے

نکلنا ہے تو پھر امکان سارے دیکھ لیتا ہوں

سڑک کی جگمگاتی روشنی میں خوف لگتا ہے

گزرتا ہوں تو موسم کے اشارے دیکھ لیتا ہوں

محبت بھی ضرورت پیش بینی بھی ضرورت ہے

میں کار دوستی میں سب خسارے دیکھ لیتا ہوں

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Amin Ashraf. is written by Syed Amin Ashraf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Amin Ashraf. Free Dowlonad  by Syed Amin Ashraf in PDF.