شوق وارفتہ کو ملحوظ ادب بھی ہوگا

شوق وارفتہ کو ملحوظ ادب بھی ہوگا

شرط ہے مال عرب پیش عرب بھی ہوگا

لب و رخسار میں ہوگی گل و مہتاب کی بات

آنکھ میں تذکرۂ بنت عنب بھی ہوگا

مان لیتا ہے مری بات مرا حیلہ طراز

اور سب وعدوں میں اک وعدۂ شب بھی ہوگا

عشق وہ شے ہے کہ برفیلے نہاں خانوں میں

سرد پڑ جائے شرر بار تو جب بھی ہوگا

بے تعلق ہی سہی یہ مگر اس شخص کے پاس

دل جو لگتا ہے تو لگنے کا سبب بھی ہوگا

ہر گلی شہر کی غالیچۂ عشاق نہیں

خون ناحق ہے تو پھر داد طلب بھی ہوگا

قہر درویش تو ہوتا ہے بہ جان درویش

زیر فرمان جو ہوتا تھا سو اب بھی ہوگا

کرب کے زہر کا مارا ہوا انسان ہے یہ

سر پہ سو بوجھ مگر خندہ بہ لب بھی ہوگا

اک عصا پاس نہ ہو زعم کلیمی بھی ہو

ایسا لگتا ہے کہ یہ کار عجب بھی ہوگا

یوں تو بے آب ہیں خیمے یہ جہاں تک بھی ہیں

دل یہ کہتا ہے کہیں ابر طرب بھی ہوگا

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Amin Ashraf. is written by Syed Amin Ashraf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Amin Ashraf. Free Dowlonad  by Syed Amin Ashraf in PDF.