آہ و فریاد کا اثر دیکھا

آہ و فریاد کا اثر دیکھا

خود کو مجبور بیشتر دیکھا

بن گیا ہے نقاب تنگ دلی

شہرۂ وسعت نظر دیکھا

جسم نے ڈال دی سپر جب سے

روح کو عازم سفر دیکھا

حشر کا معتقد ہوا جس نے

منظر مطلع سحر دیکھا

ناؤ ساحل پہ لگ گئی آ کر

اپنے شانہ پہ ان کا سر دیکھا

طمع پندار جور حرص فریب

گامزن کاروان زر دیکھا

شبہ ذوق نظر نہ ہو جس پر

ایک ایسا بھی دیدہ ور دیکھا

کر لیا ان کے اجتناب پہ صبر

جب سے اغماض راہبر دیکھا

دل کا آئینہ رو بہ رو لائے

اس لیے ان کو خود نگر دیکھا

جس کی ایک اپنی کائنات نہ ہو

حامدؔ ایسا کوئی بشر دیکھا

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Hamid. is written by Syed Hamid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Hamid. Free Dowlonad  by Syed Hamid in PDF.