درد سینے میں کہیں چیخ رہا ہو جیسے

درد سینے میں کہیں چیخ رہا ہو جیسے

تیری جانب سے کوئی تیر چلا ہو جیسے

میرے اشکوں کے سمندر میں کوئی تاج محل

دھیرے دھیرے سے کہیں ڈوب رہا ہو جیسے

عمر گزری مگر احساس یہی رہتا ہے

وہ ابھی اٹھ کے مرے گھر سے گیا ہو جیسے

تیرے ہر نشتری جملے بھی لگے ہیں پیارے

تیرے دشنام کی تاثیر جدا ہو جیسے

شمع کی لو نے اب سر کو جھکایا ایسا

جلتے رہنا بھی مرا میری خطا ہو جیسے

(632) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syeda Nafis Bano Shama. is written by Syeda Nafis Bano Shama. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syeda Nafis Bano Shama. Free Dowlonad  by Syeda Nafis Bano Shama in PDF.