عجیب صبح تھی دیوار و در کچھ اور سے تھے

عجیب صبح تھی دیوار و در کچھ اور سے تھے

نگاہ دیکھ رہی تھی کہ گھر کچھ اور سے تھے

وہ آشیانے نہیں تھے جہاں پہ چڑیاں تھیں

شجر کچھ اور سے ان پر ثمر کچھ اور سے تھے

تمام کشتیاں منجدھار میں گھری ہوئی تھیں

ہر ایک لہر میں بنتے بھنور کچھ اور سے تھے

بہت بدل گیا میدان جنگ کا نقشہ

وہ دھڑ کچھ اور سے تھے ان پہ سر کچھ اور سے تھے

مرے حلیف مرے ساتھ تھے لڑائی میں

ہر ایک شخص کے تیور مگر کچھ اور سے تھے

کئی پڑاؤ تھے منزل کی راہ میں تابشؔ

مرے نصیب میں لیکن سفر کچھ اور سے تھے

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Kamal. is written by Tabish Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Kamal. Free Dowlonad  by Tabish Kamal in PDF.