ہر ادا تند اور نبات اس کی

ہر ادا تند اور نبات اس کی

دل میں کھبتی ہے بات بات اس کی

جان دی جس نے تیرے قدموں میں

ہو گئی موت بھی حیات اس کی

دل مرحوم کا تو ذکر ہی کیا

تم تھے لے دے کے کائنات اس کی

مر گیا دل وفا کے دھوکے میں

نہ سنی تم نے واردات اس کی

نہ گیا شیخ کا جنون‌ بہشت

نہ ہوئی مر کے بھی نجات اس کی

ذرہ جو تیری بارگاہ میں ہے

صبح اس کی دن اس کا رات اس کی

تم بھی تابشؔ کو جانتے ہو گے

حسن مذہب ہے عشق ذات اس کی

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Siddiqui. is written by Tabish Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Siddiqui. Free Dowlonad  by Tabish Siddiqui in PDF.