میں اس کی محبت سے اک دن بھی مکر جاتا

میں اس کی محبت سے اک دن بھی مکر جاتا

کچھ اور نہیں ہوتا اس دل سے اتر جاتا

جس شام گرفتاری قسمت میں مری آئی

اس شام کی لذت سے میں اور بکھر جاتا

خوشبو کے تعاقب نے زنجیر کیا مجھ کو

ورنہ تو یہاں سے میں چپ چاپ گزر جاتا

آواز سماعت تک پہنچی ہی نہیں شاید

وہ ورنہ تسلی کو کچھ دیر ٹھہر جاتا

ذہنوں کے مراسم تھے اک ساتھ بھی ہو جاتے

اک راہ اگر کوئی دیوار میں کر جاتا

تاثیر نہیں رہتی الفاظ کی بندش میں

میں سچ جو نہیں کہتا لہجے کا اثر جاتا

اب تیرے بچھڑنے سے یہ بات کھلی مجھ پر

تو جان اگر ہوتا میں جاں سے گزر جاتا

دل ہم نے عظیمؔ اپنا آسیب زدہ رکھا

جو خواب جنم لیتا وہ خوف سے مر جاتا

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Azeem. is written by Tahir Azeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Azeem. Free Dowlonad  by Tahir Azeem in PDF.