کٹ گئی عمر یہی ایک تمنا کرتے

کٹ گئی عمر یہی ایک تمنا کرتے

سامنے بیٹھ کے ہم آپ کو دیکھا کرتے

اے جنوں دیکھ چلے جاتے ہیں صحرا کی طرف

عقل کہتی تو ابھی بیٹھ کے سوچا کرتے

یاد آ آ کے کوئی زخم لگا جاتا ہے

ورنہ اس کوچہ سے ہم روز ہی گزرا کرتے

سر پہ ہے غم کی کڑی دھوپ کہاں ہیں احباب

کاش دو بول سے ہمدردی کے سایا کرتے

وجہ تسکین دل و راحت جاں کچھ بھی نہیں

زندگی تیرے لیے کس کا بہانا کرتے

وقت سائے کی طرح بھاگ رہا ہے یارو

عمر گزری ہے اسی طرح سے پیچھا کرتے

برقؔ صاحب نے نہ دیکھا تجھے اے برق جمال

شہر میں جا کے ترے حسن کا چرچا کرتے

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Talha Rizvi Barq. is written by Talha Rizvi Barq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Talha Rizvi Barq. Free Dowlonad  by Talha Rizvi Barq in PDF.