لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہے

لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہے

وقت خوشبو ہے بکھرتا ہی چلا جاتا ہے

آبگینوں کا شجر ہے کہ یہ احساس وجود

جب بکھرتا ہے بکھرتا ہی چلا جاتا ہے

دل کا یہ شہر صدا اور یہ حسیں سناٹا

وادئ جاں میں اترتا ہی چلا جاتا ہے

اب یہ اشکوں کے مرقعے ہیں کہ سمجھتے ہیں نہیں

نقش پتھر پہ سنورتا ہی چلا جاتا ہے

خون کا رنگ ہے اس پہ بھی شفق کی صورت

خاک در خاک نکھرتا ہی چلا جاتا ہے

واپسی کا یہ سفر کب سے ہوا تھا آغاز

نقش پا جس کا ابھرتا ہی چلا جاتا ہے

جیسے تنویرؔ کے ہونٹوں پہ لکھی ہے تاریخ

ذکر کرتا ہے تو کرتا ہی چلا جاتا ہے

(682) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.