کبھی بہت ہے کبھی دھیان تیرا کچھ کم ہے

کبھی بہت ہے کبھی دھیان تیرا کچھ کم ہے

کبھی ہوا ہے کبھی آندھیوں کا موسم ہے

ابھی نہ توڑا گیا مجھ سے قید ہستی کو

ابھی شراب جنوں کا نشہ بھی مدھم ہے

کہ جیسے ساتھ ترے زندگی گزرتی ہو

ترا خیال مرے ساتھ ایسے پیہم ہے

تمام فکر زمان و مکاں سے چھوٹ گئی

سیاہ کارئ دل مجھ کو ایسا مرہم ہے

میں خود مسافر دل ہوں اسے نہ روکوں گی

وہ خود ٹھہر نہ سکے گا جو قیدیٔ غم ہے

وہ شوق تیز روی ہے کہ دیکھتا ہے جہاں

زمیں پہ آگ لگی آسمان برہم ہے

(1268) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Anjum. is written by Tanveer Anjum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Anjum. Free Dowlonad  by Tanveer Anjum in PDF.