زندگی کے گیتوں کے بول سننا

سماعت منجمد کے مالک

سماعتوں پر جمود ہو تو

دنوں کو ہفتوں میں ڈھالنے کا نہیں کوئی مشغلہ

بجز یہ کہ وادیوں میں صدا کی دوری پہ بجنے والے

سہانے سپنوں کے ڈھول سننا

رفو گر دامن تمنا

ہر ایک دھڑکن پہ دل میں اک ٹیس سی نہ اٹھے

ہر ایک حرکت پہ آبلوں میں مری ہوئی سانس جی نہ اٹھے

کسی کی آواز پا سے دم توڑتی ہوئی زندگی نہ اٹھے

کوئی پکارے کوئی نہ اٹھے

تو جھیل آنکھوں کنول سے چہروں کو بھولنے کا

کوئی طریقہ نہیں

بجز یہ کہ ساحلوں پر پرانے سیپوں کے خول چننا

رفو گر دامن تمنا

اگر کبھی آبلوں کی سانسیں بحال ہوں تو

لہو سے رتوں کے جال بننا

سماعت منجمد کے مالک

سماعتوں سے جو برف سر کے

ندی کے گیتوں کے بول سننا

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Monis. is written by Tanveer Monis. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Monis. Free Dowlonad  by Tanveer Monis in PDF.