پھینکیں بھی یہ لباس بدن کا اتار کے

پھینکیں بھی یہ لباس بدن کا اتار کے

کب تک رہیں گرفت میں لیل و نہار کے

تسخیر کائنات و حوادث کے باوجود

حد پا سکے نہ جبر و غم و اختیار کے

بکھرا ہمیشہ ریگ کی صورت ہواؤں میں

ٹھہرا کبھی نہ مثل کسی کوہسار کے

تنہا کھڑا ہوا ہوں میں دشت خیال میں

خاموش ہو چکا بھی سمندر پکار کے

تنویرؔ آگہی دیں کہاں تک حیات کو

بے نور ہو چلے ہیں دیے اعتبار کے

(594) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Samani. is written by Tanveer Samani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Samani. Free Dowlonad  by Tanveer Samani in PDF.