ایک تصویر جلانی ہے ابھی

ایک تصویر جلانی ہے ابھی

ہاں مگر آنکھ میں پانی ہے ابھی

اس نے جب ہاتھ ملایا تو لگا

دل میں اک پھانس پرانی ہے ابھی

ابھی باقی ہے بچھڑنا اس سے

نا مکمل یہ کہانی ہے ابھی

اے ہوا ایسی بھی عجلت کیا ہے؟

کیا کہیں آگ لگانی ہے ابھی

راستہ روک رہی ہے اک یاد

یہ بھی دیوار گرانی ہے ابھی

یہ جو پتھر ہیں انہیں ٹوٹنا ہے

میرے اشکوں میں روانی ہے ابھی

وقت یہ پوچھ رہا ہے طارقؔ

گرد کچھ اور اڑانی ہے ابھی؟

(627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Qamar. is written by Tariq Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Qamar. Free Dowlonad  by Tariq Qamar in PDF.