رہنے والوں کو ترے کوچے کے یہ کیا ہو گیا

رہنے والوں کو ترے کوچے کے یہ کیا ہو گیا

میرے آتے ہی یہاں ہنگامہ برپا ہو گیا

تیرا آنا تھا تصور میں تماشا شمع رو

میرے دل پر رات پروانوں کا بلوا ہو گیا

ضبط کرتا ہوں ولے اس پر بھی ہے یہ جوش اشک

گر پڑا جو آنکھ سے قطرہ وہ دریا ہو گیا

اس قدر مانا برا میں نے عدو کا سن کے نام

آخر اس کی ایسی باتوں کا تماشا ہو گیا

کیا غضب ہے التجا پر موت بھی آتی نہیں

تلخ کامی پر ہماری زہر میٹھا ہو گیا

دیکھ یوں خانہ خرابی غیر واں قابض ہوا

جس کے گھر کو ہم یہ سمجھے تھے کہ اپنا ہو گیا

(553) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taskeen Dehlavi. is written by Taskeen Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taskeen Dehlavi. Free Dowlonad  by Taskeen Dehlavi in PDF.