آ گئی دھوپ مری چھاؤں کے پیچھے پیچھے

آ گئی دھوپ مری چھاؤں کے پیچھے پیچھے

تشنگی جیسے ہو صحراؤں کے پیچھے پیچھے

نقش بنتے گئے اک پاؤں سے آگے آگے

نقش مٹتے گئے اک پاؤں کے پیچھے پیچھے

تم نے دل نگری کو اجڑا ہوا گاؤں جانا

ورنہ اک شہر تھا اس گاؤں کے پیچھے پیچھے

نیند برباد ہے خوناب ہیں آنکھیں پھر تو

گر چلوں قافیہ پیماؤں کے پیچھے پیچھے

عقل ہر خواب کی تعبیر کے پیچھے بھاگے

دل ازل ہی سے ہے آشاؤں کے پیچھے پیچھے

ان سنے ایک بلاوے نے اجاڑے آنگن

برکتیں اٹھ گئیں سب ماؤں کے پیچھے پیچھے

وسوسے روک کے بیٹھے ہیں ہمارا رستہ

حادثے ہیں کہ لگے پاؤں کے پیچھے پیچھے

ہو کے رہنا ہے کسی روز اسے بھی روشن

وہ جو اک بھید ہے ریکھاؤں کے پیچھے پیچھے

اہل دل ڈھونڈ کوئی ایسے چلے گا کب تک

اپنی بے سود تمناؤں کے پیچھے پیچھے

اپنے بڑھتے ہوئے گستاخ قدم روک رضاؔ

غوث و ابدال چلے ماؤں کے پیچھے پیچھے

(825) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauqeer Raza. is written by Tauqeer Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauqeer Raza. Free Dowlonad  by Tauqeer Raza in PDF.