یہ کس سے آج برہم ہو گئی ہے

یہ کس سے آج برہم ہو گئی ہے

کہ زلف یار پر خم ہو گئی ہے

ٹپک پڑتے ہیں وقت صبح آنسو

یہ عادت مثل شبنم ہو گئی ہے

بظاہر گرم ہے بازار الفت

مگر جنس وفا کم ہو گئی ہے

زہے تاثیر کوئے خاک جاناں

مرے زخموں پہ مرہم ہو گئی ہے

بس اے دست اجل کچھ رحم بھی کر

کہ دنیا بزم ماتم ہو گئی ہے

نہیں خوف شب ہجراں مجھے اب

مری غم خوار و ہم دم ہو گئی ہے

یہی حالت ہے اک مدت سے محرومؔ

طبیعت خوگر غم ہو گئی ہے

(677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tilok Chand Mahroom. is written by Tilok Chand Mahroom. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tilok Chand Mahroom. Free Dowlonad  by Tilok Chand Mahroom in PDF.