شدت اظہار مضموں سے ہے گھبرائی ہوئی

شدت اظہار مضموں سے ہے گھبرائی ہوئی

تیری بے عنواں کہانی لب پہ شرمائی ہوئی

میں سراپا جرم جنت سے نکالا تو گیا

ڈرتے ڈرتے پوچھتا ہوں کس کی رسوائی ہوئی

ایک سناٹا ہے دل میں اک تصور آپ کا

اک قیامت پر قیامت دوسری آئی ہوئی

امتیاز صورت و معنی کے پردے چاک ہیں

یا ترے چہرے پہ مستی کی گھٹا چھائی ہوئی

آرزو فتنے جگائے دل میں تھی اب ہے مگر

اس قیامت کے جہاں کو نیند سی آئی ہوئی

حسن ہرجائی ہے بسملؔ عشق کی لذت گئی

عندلیب وقت ہر اک گل کی شیدائی ہوئی

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tufail Bismil. is written by Tufail Bismil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tufail Bismil. Free Dowlonad  by Tufail Bismil in PDF.