آج اچانک پھر یہ کیسی خوشبو پھیلی یادوں کی

آج اچانک پھر یہ کیسی خوشبو پھیلی یادوں کی

دل کو عادت چھوٹ چکی تھی مدت سے فریادوں کی

دیوانوں کا بھیس بنا لیں یا صورت شہزادوں کی

دور سے پہچانی جاتی ہے شکل ترے بربادوں کی

شرط شیریں کیا پوری ہو تیشہ و جرأت کچھ بھی نہیں

عشق و ہوس کے موڑ پہ یوں تو بھیڑ ہے اک فرہادوں کی

اب بھی ترے کوچے میں ہوائیں خاک اڑاتی پھرتی ہیں

باقی ہے یہ ایک روایت اب بھی ترے بربادوں کی

کوئی تری تصویر بنا کر لا نہ سکا خون دل سے

لگتی ہے ہر روز نمائش یوں تو نئے بہزادوں کی

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Unwan Chishti. is written by Unwan Chishti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Unwan Chishti. Free Dowlonad  by Unwan Chishti in PDF.