ایک تصویر جو تشکیل نہیں ہو پائی

ایک تصویر جو تشکیل نہیں ہو پائی

کینوس پر کبھی تکمیل نہیں ہو پائی

یہ جو اک بھیڑ ہے یہ بھیڑ کی بڑی مدت سے

میری تنہائی میں تحلیل نہیں ہو پائی

تیرگی نے کوئی تعویذ کیا ہے شاید

اس لیے روشنی ترسیل نہیں ہو پائی

میں نے ہر لفظ نبھایا تھا بڑی شدت سے

پر مری شاعری انجیل نہیں ہو پائی

سارا سامان تھا موجود میری گٹھری میں

ہاں مگر ہاتھ میں قندیل نہیں ہو پائی

پھر کسی رات وہ کہسار پہ بیٹھا بولا

چاندنی رات کی تمثیل نہیں ہو پائی

کس طرح میں انہیں محفوظ رکھوں گا باسطؔ

خواہشوں کی کوئی زنبیل نہیں ہو پائی

(640) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vasaf Basit. is written by Vasaf Basit. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vasaf Basit. Free Dowlonad  by Vasaf Basit in PDF.