عجب سی آج کل میں اک پریشانی میں ہوں یارو

عجب سی آج کل میں اک پریشانی میں ہوں یارو

یہی مشکل میری ہے بس میں آسانی میں ہوں یارو

مجھے ان جھیل سی آنکھوں میں یوں بھی ڈوبنا ہی ہے

نہ پوچھو بارہا کتنے میں اب پانی میں ہوں یارو

نہ صورت وصل کی کوئی نہ کوئی ہجر کا غم ہے

میں اب کے بار کچھ ایسی ہی ویرانی میں ہوں یارو

مجھے لگتا تھا ممکن ہی نہیں ہے اس کے بن جینا

میں زندہ ہوں مگر مدت سے حیرانی میں ہوں یارو

بدن کا پیرہن چھوٹا مجھے پڑنے لگا اتنا

میں کھل کر سانس لینے کو بھی عریانی میں ہوں یارو

خدا نے رکھ دیا مجھ کو اسی کے دل میں جانے کیوں

نہ باہوں میں ہوں میں جس کی نہ پیشانی میں ہوں یارو

اسی اک آشناؔ کو ڈھونڈھتی ہر پل مری آنکھیں

میں رہتا رات دن جس کی نگہبانی میں ہوں یارو

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vineet Aashna. is written by Vineet Aashna. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vineet Aashna. Free Dowlonad  by Vineet Aashna in PDF.