کوئی نہ چاہنے والا تھا حسن رسوا کا

کوئی نہ چاہنے والا تھا حسن رسوا کا

دیار غم میں رہا دل کو پاس دنیا کا

فریب صبح بہاراں بھی ہے قبول ہمیں

کوئی نقیب تو آیا پیام فردا کا

ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے

نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا

تری وفا نے دیا درس آگہی ہم کو

ترے جنوں نے کیا کام چشم بینا کا

الجھ کے رہ گئی ہر تان سے نوائے سروش

طلسم ٹوٹ گیا حسن نغمہ پیرا کا

شب فراق میں تارے گنے تو نیند آئی

یہ حال ہو گیا آخر تمہارے شیدا کا

وحیدؔ گرمئ اندیشہ نے غضب ڈھایا

سلگ رہا ہے ابھی ہاتھ خامہ فرسا کا

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Quraishi. is written by Waheed Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Quraishi. Free Dowlonad  by Waheed Quraishi in PDF.