جان اس کی اداؤں پر نکلتی ہی رہے گی

جان اس کی اداؤں پر نکلتی ہی رہے گی

یہ چھیڑ جو چلتی ہے سو چلتی ہی رہے گی

ظالم کی تو عادت ہے ستاتا ہی رہے گا

اپنی بھی طبیعت ہے بہلتی ہی رہے گی

دل رشک عدو سے ہے سپند سر آتش

یہ شمع تری بزم میں جلتی ہی رہے گی

غمزہ ترا دھوکا یوں ہی دیتا ہی رہے گا

تلوار ترے کوچے میں چلتی ہی رہے گی

اک آن میں وہ کچھ ہیں تو اک آن میں کچھ ہیں

کروٹ مری تقدیر بدلتی ہی رہے گی

انداز میں شوخی میں شرارت میں حیا میں

واں ایک نہ اک بات نکلتی ہی رہے گی

وحشتؔ کو رہا انس جو یوں فن سخن سے

یہ شاخ ہنر پھولتی پھلتی ہی رہے گی

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.