لطف نہاں سے جب جب وہ مسکرا دئیے ہیں

لطف نہاں سے جب جب وہ مسکرا دئیے ہیں

میں نے بھی زخم دل کے ان کو دکھا دئیے ہیں

کچھ حرف آرزو تھا کچھ یاد عیش رفتہ

جتنے تھے نقش دل میں ہم نے مٹا دیئے ہیں

فرط غم و الم سے جب دل ہوا ہے گریاں

اس نے عنایتوں کے دریا بہا دیئے ہیں

دیکھے ہیں تیرے تیور دھوکا نہ کھائیں گے اب

اٹھتے تھے ولولے کچھ ہم نے دبا دیئے ہیں

اس دل نشیں ادا کا مطلب کبھی نہ سمجھے

جب ہم نے کچھ کہا ہے وہ مسکرا دیئے ہیں

شوخ کر دیا ہے چھڑیوں سے ہم نے تم کو

کچھ حوصلے ہمارے تم نے بڑھا دیئے ہیں

کوئی تجھ کو دیکھے پردہ اٹھانے والے

تو نے تجلیوں کے پردے گرا دیئے ہیں

کرتا ہوں وحشتؔ ان سے عرض نیاز پنہاں

اس کام کے طریقے دل نے بتا دیئے ہیں

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.