ہے اس کی زلف سے نت پنجۂ عدو گستاخ

ہے اس کی زلف سے نت پنجۂ عدو گستاخ

مرا غبار وہ دامن سے ہے کبھو گستاخ

دھواں نکالوں میں حقے کا خون جام پیوں

ترے ہیں لب سے دونوں میرے روبرو گستاخ

پلا ہے پانی سے پر سر چڑھا ہے پانی کے

ندی کے سات ہے کم ظرفی سے کدو گستاخ

ستاوے ہے دل خونیں کو حرف ناصح یوں

کہ جیسے زخم سے ہووے ہے گل کی بو گستاخ

ہنسی سے غنچہ کا دل صبح توڑے ہے عزلتؔ

تو ڈر جو تجھ سے کوئی ہووے خندہ رو گستاخ

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.