جنوں آور شب مہتاب تھی پی کی تمنا میں

جنوں آور شب مہتاب تھی پی کی تمنا میں

کہ بہہ کر ریل میں اشکوں کے ہم تھے سیر دریا میں

ہماری خاک پر آہستہ ٹھوکر مار اے ظالم

مبادا شیشۂ دل ٹوٹ چبھ جاوے ترے پا میں

تمہارے آبلہ پاؤں کو جنگل یاد کرتا ہے

لہو ہر خار سے ٹپکے ہے اب لگ دست سودا میں

بکیفیت تھا از بس رات مذکور اس کی آنکھوں کا

بھری تھی بوئے نرگس یک قلم ہر جام صہبا میں

غبار آہ طوفاں سے چھپی ہے خاک میں بستی

یہ عزلتؔ شہر میں تھا جا رہا ناگاہ صحرا میں

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.