پھونک دے ہے منہ ترا ہر صاف دل کے تن میں آگ

پھونک دے ہے منہ ترا ہر صاف دل کے تن میں آگ

سامنے خورشید کے لگتی ہے جو درپن میں آگ

تجھ سے اے بلبل زیادہ گل میں ہے تاثیر عشق

دل میں خوں لب پر ہنسی ہے اس کے پیراہن میں آگ

اہل زر ساز رعونت سے ہوویں گے دوزخی

ڈالتے ہیں شمع کی اول رگ گردن میں آگ

کوہ کن لالہ سے خوں تیرا ہے جوشاں بعد سال

بے ستوں کے دیکھ دائم ہے بھری دامن میں آگ

سوز ہجر کانہا سے جو سانولا تھا عزلتؔ آہ

داغ دار آخر لگی ٹیسو کے بندرابن میں آگ

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.