پہچانے تو ہر دم وہی ہر آن وہی ہے

پہچانے تو ہر دم وہی ہر آن وہی ہے

جاناں وہی اے جان وہی جان وہی ہے

آسائش تن راحت جاں تازہ کئے روح

واللہ مع الآن کما کان وہی ہے

کعبہ میں وہی خود ہے وہی دیر میں ہے آپ

ہندو کہو یا اس کو مسلمان وہی ہے

بخشے ہے وہی خاک کو دین و دل و ایماں

غارت گر دین و دل و ایمان وہی ہے

پردہ ہے تعین کا وہی آنکھوں کے آگے

بے پردہ نمائندۂ عرفان وہی ہے

ہم یاد کریں کس کو فراموش ہوں کس سے

ہے یاد بھی ہر دم وہی نسیان وہی ہے

سر تیغ تلے اس کے تو دھر دیجئے کیوں کر

قاتل جو وہی ہے تو نگہبان وہی ہے

صورت میں ہے ظاہر وہی معنی میں ہے باطن

ہر شکل میں پیدا وہی پنہان وہی ہے

نہ مایۂ دنیا ہے نہ کچھ دین کا اسباب

مجھ بے سر و پا کا سر و سامان وہی ہے

دل ہے سو گھر اس کا ہے مکاں جان و تن اس کا

یاں صاحب خانہ وہی مہمان وہی ہے

بے درد وہی ہے وہی ہے درد ولیکن

اپنے تو محبؔ درد کا درمان وہی ہے

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.