رائیگاں اوقات کھو کر حیف کھانا ہے عبث

رائیگاں اوقات کھو کر حیف کھانا ہے عبث

خوب رویوں سے جہاں کے دل لگانا ہے عبث

کارگر ہوگا ترا افسوں یہ باور ہے تجھے

اس پری پر اے دل وحشی دوانا ہے عبث

جیتے پھر آنے کی پہلے رکھ توقع دل سے دور

ورنہ کوچے میں ستم گاروں کے جانا ہے عبث

خاک ہو کر ایک صورت ہے گدا‌ و شاہ کی

گر موافق تجھ سے اے منعم زمانا ہے عبث

یاد کس کو رحم جی میں کب دماغ و دل کہاں

یاں نہ آنے کا مرے صاحب بہانا ہے عبث

دل شکن ہے صبح دم تیرا ہی گلچیں باغ میں

آشیاں اے عندلیب اس جا بنانا ہے عبث

اے گل خنداں ثبات عمر ہے شبنم سے کم

یاں بہار رنگ پر ہنسنا ہنسانا ہے عبث

واں پھرے ہیں ترکش مژگاں تلاش صید پر

یاں ترا دل تیر حسرت کا نشانا ہے عبث

آبرو کہتے ہیں جس کو ہے محبؔ اک قطرہ آب

جب ڈھلک جاوے تو پھر اس کا اٹھانا ہے عبث

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.