شب نہ یہ سردی سے یخ بستہ زمیں ہر طرف ہے

شب نہ یہ سردی سے یخ بستہ زمیں ہر طرف ہے

مہ پکارے ہے فلک پروردگی تو برف ہے

شاہ گل کا حکم سیاروں کے یہ ہے باغ میں

جو نہ پی کر آئے مے نوکر نہیں بر طرف ہے

سرخ ہے رومال شالی اس کے تحت الجنگ تک

مصحف رخسار پر یا جدول شنگرف ہے

نو خطوں کے دل میں جز مشق ستم طرز وفا

یکسر مو ہو سکے کرسی نشیں کیا حرف ہے

درس علم عشق سے واقف نہیں مطلق فقیہ

نحو ہی میں محو ہے یا صرف ہی میں صرف ہے

مو سے ہے باریک شعر و شاعری کے درمیاں

معنیٔ مصراع قامت کیا قیامت ژرف ہے

زاہد‌‌ خشک و خنک سے کب ہو صحبت ان کی گرم

آتش تر سے محبؔ جن کا لبالب ظرف ہے

(930) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.