آپ کی نظروں میں شاید اس لیے اچھا ہوں میں

آپ کی نظروں میں شاید اس لیے اچھا ہوں میں

دیکھتا سنتا ہوں سب کچھ پھر بھی چپ رہتا ہوں میں

اس لیے مجھ سے خفا رہتی ہے اکثر یہ زمیں

آسماں کو سر پہ لے کر گھومتا پھرتا ہوں میں

خاک میں ملنا ہی اشکوں کا مقدر ہے مگر

کیا یہ کم ہے اس کی پلکوں پر ابھی ٹھہرا ہوں میں

خار ہی کو ہو مبارک خار کی عمر دراز

گل صفت ہوں بس جواں ہوتے ہی مر جاتا ہوں میں

بادلوں کو شاید اس کا کوئی اندازہ نہیں

عین دریا میں ہوں لیکن کس قدر پیاسا ہوں میں

غم زدہ دل کو ستم سے دور رکھنے کے لیے

بارہا خود اپنے ہی دل پر ستم ڈھاتا ہوں میں

کیوں وہ میرے سامنے آنے سے ڈرتا ہے ولیؔ

خامشی فطرت ہے میری ایک آئینہ ہوں میں

(704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Wali. is written by Waliullah Wali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Wali. Free Dowlonad  by Waliullah Wali in PDF.