کل تلک جو تھا تصور انجمن آرائیوں کا

کل تلک جو تھا تصور انجمن آرائیوں کا

وہ مقدر بن گیا ہے اب مری تنہائیوں کا

زندگانی پھر بکھرنے ٹوٹنے والی ہے شاید

اے زمیں پھر آ گیا موسم تری انگڑائیوں کا

اس جہاں میں آج جس کے سر پہ تاج خسروی ہے

سارا قصہ بس اسی کے نام ہے دانائیوں کا

آدمی مجھ کو بنایا ہے انہی رسوائیوں نے

ہے ازل سے ساتھ میرا اور مری رسوائیوں کا

اے ولیؔ رشتہ سمندر سے ہے دل کا کچھ یقیناً

کوئی اندازہ لگا پایا نہ ان گہرائیوں کا

(664) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Wali. is written by Waliullah Wali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Wali. Free Dowlonad  by Waliullah Wali in PDF.