پیار کا یوں دستور نبھانا پڑتا ہے

پیار کا یوں دستور نبھانا پڑتا ہے

قاتل کو سینے سے لگانا پڑتا ہے

دنیا کو پر نور بنانے کی خاطر

اپنے گھر کو آگ لگانا پڑتا ہے

بت خانے یوں ہی تعمیر نہیں ہوتے

پتھر کو بھگوان بنانا پڑتا ہے

دنیا داری کی خاطر اس دنیا کا

جانے کیا کیا ناز اٹھانا پڑتا ہے

اپنے قاتل کی معصوم نگاہوں سے

دل کا ہر اک زخم چھپانا پڑتا ہے

ایسا بھی وقت آتا ہے سرداری پر

انگاروں کو پھول بنانا پڑتا ہے

ایسا بھی ہوتا ہے ہجر کی راتوں میں

دیواروں کو حال سنانا پڑتا ہے

جن گلیوں میں قتل ہوئے ارمان ولیؔ

ان گلیوں میں آنا جانا پڑتا ہے

(2268) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Waliullah Wali. Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai is written by Waliullah Wali. Enjoy reading Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Wali. Free Dowlonad Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai by Waliullah Wali in PDF.