تقصیر کیا ہے حسرت دیدار ہی تو ہے

تقصیر کیا ہے حسرت دیدار ہی تو ہے

پاداش اس کی حسن کا پندار ہی تو ہے

کیا پوچھتے ہو میرا فسانہ نیا نہیں

کیا دیکھتے ہو عشق سر دار ہی تو ہے

بند قبا چٹکتا ہوا غنچۂ گلاب

پہلوئے یار نکہت گلزار ہی تو ہے

ہمسائیگی میں اس کی ہے کیا لطف ان دنوں

لیکن یہ لطف سایۂ دیوار ہی تو ہے

اے باغباں بنام بہاراں نہ چھیڑ اسے

گلزار میں محافظ گل خار ہی تو ہے

ساز حیات ہم نفسو خوب ہے مگر

کب ٹوٹ جائے سانس کا اک تار ہی تو ہے

میں تنگ ہوں سکون سے اب اضطراب دے

بے انتہا سکون بھی آزار ہی تو ہے

خود جس میں کچھ نہ پایا نہ اوروں کو کچھ دیا

فی الاصل ایسی زندگی بیکار ہی تو ہے

(1238) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.