وہ ذمہ داری کتنی خوشی سے نبھائی تھی

وہ ذمہ داری کتنی خوشی سے نبھائی تھی

اس کو سرائی کی زباں میں نے سکھائی تھی

میں نے جہاں پہ پیاس کو سیراب کر دیا

دریا کی ایک لہر مرے ہاتھ آئی تھی

جنگ عرب میں چھوڑ گئے جب حمایتی

کوفہ کے اک جواں نے مری جاں بچائی تھی

عورت سے بحث کرنا سمجھتا تھا بس ہتک

اور نظریاتی لڑکی بھی دل میں بسائی تھی

ایمان کا حساب بھی رکھنا پڑا ہمیں

ذاتی بھلائی میں ہی خدا کی بھلائی تھی

وادی میں ہر سو اگنے لگے پانیوں کے پھول

چشمے پہ کوئی حسن بھری آ نہائی تھی

میں نے چنے ہیں اپنی ہی مرضی کے چند پھول

ورنہ تو میرے حصے میں پوری خدائی تھی

شاید کہ ایک رات کے بعد اور رات ہو

سپنے میں اک جدائی کے بعد اور جدائی تھی

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waqar Khan. is written by Waqar Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqar Khan. Free Dowlonad  by Waqar Khan in PDF.