وہ میرے بالوں میں یوں انگلیاں پھراتا تھا

وہ میرے بالوں میں یوں انگلیاں پھراتا تھا

کہ آسماں کے فرشتوں کو پیار آتا تھا

اسے گلاب کی پتی نے قتل کر ڈالا

وہ سب کی راہوں میں کانٹے بہت بچھاتا تھا

تمہارے ساتھ نگاہوں کا کاروبار گیا

تمہارے بعد نگاہوں میں کون آتا تھا

سفر کے ساتھ سفر کے نئے مسائل تھے

گھروں کا ذکر تو رستے میں چھوٹ جاتا تھا

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.