کیا ہوا اس نے جو عاشق سے جفاکاری کی

کیا ہوا اس نے جو عاشق سے جفاکاری کی

روح نے جبکہ نہ قالب سے وفاداری کی

لمبی داڑھی بھی کسی ہاتھ سے رسوا ہوگی

حضرت شیخ سزا پائیں گے مکاری کی

تو وہ ظالم ہے گیا ناز سے اترا کے جو واں

داور حشر نے بھی تیری طرف داری کی

داغ روشن مرے سینہ پہ جو دیکھے اس نے

مہر پر نور پہ بھپتی کہی چنگاری کی

غم مجنوں میں سیہ پوش بنی ہے لیلیٰ

اے جنوں یہ شب ہجراں کی نہیں تاریکی

سن لیا نام وفا کا ہے کسی عاشق سے

جان اب کاہے کو چھوڑیں گے وفاداری کی

ایک توبہ کے سوا کچھ نہ کیا ہم نے وسیمؔ

عفو کے ہاتھ ہے اب شرم گنہ گاری کی

(648) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Khairabadi. is written by Waseem Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Khairabadi. Free Dowlonad  by Waseem Khairabadi in PDF.