تم مری آنکھ کے تیور نہ بھلا پاؤ گے (ردیف .. ا)

تم مری آنکھ کے تیور نہ بھلا پاؤ گے

ان کہی بات کو سمجھوگے تو یاد آؤں گا

ہم نے خوشیوں کی طرح دکھ بھی اکٹھے دیکھے

صفحۂ زیست کو پلٹو گے تو یاد آؤں گا

اس جدائی میں تم اندر سے بکھر جاؤ گے

کسی معذور کو دیکھو گے تو یاد آؤں گا

اسی انداز میں ہوتے تھے مخاطب مجھ سے

خط کسی اور کو لکھو گے تو یاد آؤں گا

میری خوشبو تمہیں کھولے گی گلابوں کی طرح

تم اگر خود سے نہ بولو گے تو یاد آؤں گا

آج تو محفل یاراں پہ ہو مغرور بہت

جب کبھی ٹوٹ کے بکھرو گے تو یاد آؤں گا

(5010) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasi Shah. is written by Wasi Shah. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasi Shah. Free Dowlonad  by Wasi Shah in PDF.