بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم

بجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم

تم آؤگے تو جشن چراغاں کریں گے ہم

باقی ہے خاک کوئے محبت کی تشنگی

اپنے لہو کو اور بھی ارزاں کریں گے ہم

بیچارگی کے ہو گئے یہ چارہ گر شکار

اب خود ہی اپنے درد کا درماں کریں گے ہم

جوش جنوں سے جامۂ ہستی ہے تار تار

کیونکر علاج تنگی داماں کریں گے ہم

اے چارہ ساز دل کی لگی کا ہے کیا علاج

کہنے سے تیرے سیر گلستاں کریں گے ہم

کیا غم جو حسرتوں کے دیے بجھ گئے تمام

داغوں سے آج گھر میں چراغاں کریں گے ہم

واصفؔ کا انتظار ہے تھم جاؤ دوستو

دم بھر میں طے حدود بیاباں کریں گے ہم

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasif Dehlvi. is written by Wasif Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasif Dehlvi. Free Dowlonad  by Wasif Dehlvi in PDF.