جبین سنگ پہ لکھا مرا فسانہ گیا

جبین سنگ پہ لکھا مرا فسانہ گیا

میں رہ گزر تھا مجھے روند کر زمانہ گیا

نقاب اوڑھ کے آئے تھے رات کے قزاق

پگھلتی شام سے سب دھوپ کا خزانہ گیا

کسے خبر وہ روانہ بھی ہو سکا کہ نہیں

تمہارے شہر سے جب اس کا آب و دانہ گیا

وہ چل دیا تو نگاہوں سے کہ دلوں سے غرور

لبوں سے زہر ہواؤں سے تازیانہ گیا

یہ جانتا ہوں کہ تو نے لیا تھا روک اسے

مگر وہ آتشیں آنسو مجھے جلا نہ گیا

میں ایک ڈولتا ساگر مجھے اٹھاتا کون

گھٹا اٹھا کے چلی تھی مگر چلا نہ گیا

کہاں گیا میں بچھڑ کر کسے خبر ہوگی

جو ایک بار یہاں سے ہوا روانہ گیا

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.