نہ آنکھیں ہی جھپکتا ہے نہ کوئی بات کرتا ہے

نہ آنکھیں ہی جھپکتا ہے نہ کوئی بات کرتا ہے

بس اک آنسو کے دانے پر بسر اوقات کرتا ہے

شجر کے تن میں گہرا زخم ہے کوئی وگرنہ یوں

زمیں پر سبز پتوں کی کوئی برسات کرتا ہے

وہ جب چاہے بجھا دیتا ہے شمعیں بھی ستارے بھی

نگر سارا سپرد پنجۂ ظلمات کرتا ہے

وہ اپنی بات سے صدچاک کرتا ہے مرا سینہ

پھر اپنی بات کی تا دیر تاویلات کرتا ہے

وہ اپنی عمر کو پہلے پرو لیتا ہے ڈوری میں

پھر اس کے بعد گنتی عمر کی دن رات کرتا ہے

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.