رنگ اور روپ سے جو بالا ہے

رنگ اور روپ سے جو بالا ہے

کس قیامت کے نقش والا ہے

چاپ ابھری ہے دل کے اندر سے

کوئی پلکوں پہ آنے والا ہے

زندگی ہے لہو کا اک چھینٹا

عمر زخموں کی دیپ مالا ہے

تول سکتا ہے کون خوشبو کو

پھر بھی ہم نے یہ روگ پالا ہے

کتنا آباد ہے گھنا جنگل

کیسا سنسان یہ شوالا ہے

دیکھ اس تیری چاندنی‌ شب نے

کتنے تاروں کو روند ڈالا ہے

کپکپانے لگے ہیں لب اس کے

جانے کیا بات کرنے والا ہے

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.