وہ پرندہ ہے کہاں شب کو چہکنے والا

وہ پرندہ ہے کہاں شب کو چہکنے والا

رات بھر نافۂ گل بن کے مہکنے والا

لکۂ ابر تھا بس دیکھنے آیا تھا مجھے

کوئی بادل تو نہیں تھا وہ چھلکنے والا

راکھ میں آنکھ میں پھولوں پہ کسیلی شب میں

بے ضرورت بھی تو چمکا ہے چمکنے والا

کس کی آواز میں ہے ٹوٹتے پتوں کی صدا

کون اس رت میں ہے بے وجہ سسکنے والا

چاند ہو روز بدلتے ہو تمہارا کیا ہے

میں سمندر ہوں ابد تک نہ بہکنے والا

پی لیا لوٹ گیا خشک ہوا کچھ تو بتا

کیا ہوا آنکھ سے آنسو وہ ٹپکنے والا

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.