پڑھ چکے ہیں نصاب تنہائی

پڑھ چکے ہیں نصاب تنہائی

اب لکھیں گے کتاب تنہائی

وصل کی شب تمام ہوتے ہی

آ گیا آفتاب تنہائی

خامشی وحشتیں اداسی ہے

کھل رہے ہیں گلاب تنہائی

اس کی یادوں کے گھر میں جاتے ہی

کھل گیا ہم پہ باب تنہائی

وصل کی شب تمہارے پہلو میں

لے رہا ہوں ثواب تنہائی

کس کو بتلائیں کون سمجھے گا

کیسے جھیلے عذاب تنہائی

دوستوں سے گریز کرتا ہوں

ہو رہا ہوں خراب تنہائی

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

PaDh Chuke Hain Nisab-e-tanhai In Urdu By Famous Poet Yashab Tamanna. PaDh Chuke Hain Nisab-e-tanhai is written by Yashab Tamanna. Enjoy reading PaDh Chuke Hain Nisab-e-tanhai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yashab Tamanna. Free Dowlonad PaDh Chuke Hain Nisab-e-tanhai by Yashab Tamanna in PDF.