مجھے آگہی کا نشاں سمجھ کے مٹاؤ مت

مجھے آگہی کا نشاں سمجھ کے مٹاؤ مت

یہ چراغ جلنے لگا ہے اس کو بجھاؤ مت

مجھے جاگنا ہے تمام عمر اسی طرح

مجھے صبح و شام کے سلسلے میں ملاؤ مت

مجھے علم ہے مرے خال و خد میں کمی ہے کیا

مجھے آئنے کا طلسم کوئی دکھاؤ مت

میں خلوص دل کی بلندیوں کے سفر پہ ہوں

مجھے داستان فریب کوئی سناؤ مت

مجھے دیکھ لینے دو صبح فردا کی روشنی

مری آنکھ سے ابھی ہاتھ اپنا ہٹاؤ مت

وہی پیڑ ہے وہی شاخ ہے وہی نام ہے

جو گرا ہے پھول یہاں سے اس کو اٹھاؤ مت

مجھے تہہ میں جا کے اچھالنے ہیں گہر کئی

میں ہوں مطمئن مجھے ڈوبنے سے بچاؤ مت

تمہیں بے مقام رفاقتوں کی تلاش ہے

مرا شہر شہر ثبات ہے یہاں آؤ مت

(1035) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Aagahi Ka Nishan Samajh Ke MiTao Mat In Urdu By Famous Poet Yasmeen Hamid. Mujhe Aagahi Ka Nishan Samajh Ke MiTao Mat is written by Yasmeen Hamid. Enjoy reading Mujhe Aagahi Ka Nishan Samajh Ke MiTao Mat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yasmeen Hamid. Free Dowlonad Mujhe Aagahi Ka Nishan Samajh Ke MiTao Mat by Yasmeen Hamid in PDF.