تمہاری جستجو کی ہے وہاں تک

تمہاری جستجو کی ہے وہاں تک

نہیں پہنچے جہاں وہم و گماں تک

جو رشتے تھے ہمارے درمیاں تک

وہ لے آئے ہمیں اب امتحاں تک

محبت میں مقام آیا ہے کیسا

عیاں ہونے کو ہے راز نہاں تک

نہیں ملتا ترا ثانی کہیں بھی

نظر پہنچی ہے اپنی کہکشاں تک

پلٹ کر جب کبھی دیکھا تو سمجھا

کہاں سے آ گئے ہیں ہم کہاں تک

سنبھل کر بات کیجے شیخ جی سے

رسائی ان کی ہے پیر مغاں تک

ٹٹولا ہے انہوں نے دل کو اکثر

مگر پہنچے نہیں درد نہاں تک

نظر آتا ہے بس جلوہ اسی کا

پہنچتی ہے نظر اپنی جہاں تک

یہ فصل گل یہ بلبل کی اسیری

ہیں فریادی قفس کی تتلیاں تک

یقیناً قابل‌ عظمت ہے غازیؔ

نہ اف کی سن کے اس نے گالیاں تک

(1056) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhaari Justuju Ki Hai Wahan Tak In Urdu By Famous Poet Yunus Ghazi. Tumhaari Justuju Ki Hai Wahan Tak is written by Yunus Ghazi. Enjoy reading Tumhaari Justuju Ki Hai Wahan Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yunus Ghazi. Free Dowlonad Tumhaari Justuju Ki Hai Wahan Tak by Yunus Ghazi in PDF.