تنہائی کی قبر سے اٹھ کر میں سڑکوں پر کھو جاتا ہوں

تنہائی کی قبر سے اٹھ کر میں سڑکوں پر کھو جاتا ہوں

چہروں کے گہرے ساگر میں مردہ آنکھیں پھینک آتا ہوں

میں کوئی برگد تو نہیں ہوں صدیوں ٹھہروں اس دھرتی پر

دھند میں لپٹے خوابوں کا قد لمحہ لمحہ ناپ رہا ہوں

وہ تو جھوٹ کی چادر اوڑھے پھیلا ساگر پھاند چکا ہے

میں ہی سچ کی مالا جپتے اس دھرتی میں ڈوب رہا ہوں

پانی کی موجوں پہ لکھی ہے لمحوں کی بے روح کہانی

کیا پایا ہے کیا کھویا ہے میں صدیوں سے کھوج رہا ہوں

اعظمیؔ اپنی یہ دنیا ہو جیسے کوئی بھول بھلیاں

دھند میں لپٹے خوابوں ہی سے آنکھ مچولی کھیل رہا ہوں

(862) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanhai Ki Qabr Se UTh Kar Main SaDkon Par Kho Jata Hun In Urdu By Famous Poet Yusuf Azmi. Tanhai Ki Qabr Se UTh Kar Main SaDkon Par Kho Jata Hun is written by Yusuf Azmi. Enjoy reading Tanhai Ki Qabr Se UTh Kar Main SaDkon Par Kho Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Azmi. Free Dowlonad Tanhai Ki Qabr Se UTh Kar Main SaDkon Par Kho Jata Hun by Yusuf Azmi in PDF.