جو آئے وہ حساب آب و دانہ کرنے والے تھے

جو آئے وہ حساب آب و دانہ کرنے والے تھے

گئے وہ لوگ جو کار زمانہ کرنے والے تھے

اڑانے کے لیے کچھ کم نہیں ہے خاک گھر میں بھی

وہ موسم ہی نہیں ہیں جو دوانہ کرنے والے تھے

مری گم گشتگی میرے لیے چھت بن گئی ورنہ

یہ دنیا والے مجھ کو بے ٹھکانہ کرنے والے تھے

نہ دیتے سارے منظر عکس ہی تھوڑے سے دے دیتے

ہم آوارہ کہاں تزئین خانہ کرنے والے تھے

سمندر لے گیا ہم سے وہ ساری سیپیاں واپس

جنہیں ہم جمع کر کے اک خزانہ کرنے والے تھے

ظفرؔ بے خانماں اپنے کو خود ہی کر لیا تم نے

یہ کار خیر تو اہل زمانہ کرنے والے تھے

(1064) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Aae Wo Hisab-e-ab-o-dana Karne Wale The In Urdu By Famous Poet Zafar Gorakhpuri. Jo Aae Wo Hisab-e-ab-o-dana Karne Wale The is written by Zafar Gorakhpuri. Enjoy reading Jo Aae Wo Hisab-e-ab-o-dana Karne Wale The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Gorakhpuri. Free Dowlonad Jo Aae Wo Hisab-e-ab-o-dana Karne Wale The by Zafar Gorakhpuri in PDF.