آئنہ دیکھیں نہ ہم عکس ہی اپنا دیکھیں

آئنہ دیکھیں نہ ہم عکس ہی اپنا دیکھیں

جب بھی دیکھیں تو ہم اپنے کو اکیلا دیکھیں

موم کے لوگ کڑی دھوپ میں آ بیٹھے ہیں

آؤ اب ان کے پگھلنے کا تماشا دیکھیں

تب یہ احساس ہمیں ہوگا کہ یہ خواب ہے سب

بند آنکھوں کو کریں خواب کی دنیا دیکھیں

بات کرتے ہیں تو نشتر سا اتر جاتا ہے

اب وہ لہجے کی تمازت کا خسارہ دیکھیں

تو نے نظریں نہ ملانے کی قسم کھائی ہے

آئنہ سامنے رکھ کر ترا چہرہ دیکھیں

کوئی بھی شے حسیں لگتی نہیں جب تیرے سوا

یہ بتا شہر میں ہم تیرے سوا کیا دیکھیں

قتل اور خوں کے مناظر ہیں جو بستی بستی

کیسے انسانوں کی دنیا کا تماشہ دیکھیں

اتنا ویرانی سے رشتہ ہے ظفرؔ اپنا اب

خواب کی دنیا میں بھی صحرا ہی صحرا دیکھیں

(1071) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina Dekhen Na Hum Aks Hi Apna Dekhen In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal Zafar. Aaina Dekhen Na Hum Aks Hi Apna Dekhen is written by Zafar Iqbal Zafar. Enjoy reading Aaina Dekhen Na Hum Aks Hi Apna Dekhen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal Zafar. Free Dowlonad Aaina Dekhen Na Hum Aks Hi Apna Dekhen by Zafar Iqbal Zafar in PDF.